چکوال (شفیق ملک) ہیڈ ماسٹر حیوان بن گیا،روحانی باپ نے شیطان کا روپ دھا رلیا،تین معصوم طالبعلموں سے مبینہ زیادتی جبکہ چوتھے بچے کے کپڑے اتارتے ہوئے رنگے ہاتھوں دھر لیا گیا،معاملہ اعلیٰ حکام کے نوٹس میں آنے پر سی ای او ایجوکیشن نصراللہ چدھڑ نے مذکورہ ہیڈ ماسٹر کو نوکری سے برخواست کر دیا،تفصیلات کے مطابق مصریال کا رہائشی شاہد نامی شخص گورنمنٹ ایلمینٹری اسکول پیڑہ جانگلہ میں بطور ہیڈ ماسٹر تعینات تھاجواکثر اوقات چھٹی کے بعد کچھ بچوں کو ٹیوشن کے بہانے اسکول میں روک لیتا تھا،گذشتہ روز چھٹی کے بعد چوکیدار خان محمد کو کسی کام سے بھیج کر ایک بچے کو لیکر کمرے میں گھس گیا،چوکیدار جب واپس آیا تو اسکول میں موجود بچوں نے اسے بتایا کہ ماسٹر صاحب فلاں لڑکے کے ساتھ کمرے میں ہیں۔
چوکیدار فوراً اس کمرے میں گیا تو دیکھ کر حیران رہ گیا کہ باریش ہیڈ ماسٹر شاہد نے اپنے اور بچے کے کپڑے اتار رکھے تھے،جس پر اس نے شور مچا دیا ور ہیڈ ماسٹر کو گالیاں دینا شروع کر دیں شور سن کر دوسرے بچے بھی کمرے میں آگئے،رنگے ہاتھوں پکڑے جانے پر ہید ماسٹر نے چوکیدار خان محمد کو رام کرنے کی کوشش کی اور اسے لیکر بچے کے والدین کے پاس جا کر معافی مانگ کر معاملہ رفع دفعہ کرنے کی کوشش کی،تاہم میڈیا نمائندوں کو بھنک پڑ جانے کے بعد معاملہ فوری طور پر ڈپٹی کمشنر عبدالستار عیسانی اور سی ای او ایجوکیشن نصراللہ چدھڑ کے نوٹس میں لایا گیا جنہوں نے موقع پر پہنچ کر طلبا اور متاثرہ بچے کے بیانات ریکارڈ کیے۔
سی ای او کے سامنے ہیڈ ماسٹر شاہد نے اپنے جرم کا اقبال کر لیا اور معافی کی درخواست کی مگر سی ای او نے اسی وقت نوکری سے فارغ کرنے کے احکامات جاری کر دیئے،واضح رہے کہ شاہد نامی ہیڈ ماسٹر جو دیگر اسکول ٹیچرز اور طلباء کی نماز میں امامت بھی کرواتا تھا اس سے قبل بھی مبینہ طور پر دو بچوں سے زیادتی کر چکا ہے تاہم دونوں دفعہ معاملہ رفع دفعہ کروانے میں کامیاب ہو گیا لیکن شاید ماہ رمضان کی وجہ سے اس دفعہ اپنے مکروہ فعل میں کامیاب نہ ہو سکا اور دھر لیا گیا۔اہلیان علاقہ نے ایسے شخص کو محکمہ تعلیم سے فراغت کے علاوہ محکمے کی بدنامی کا باعث بننے پر اس کے خلاف سخت قانونی کاروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

If you have any doubts, Please let me know

 
Top
close