چکوال (شفیق ملک )سپریم کورٹ نے کٹاس راج کا پانی خشک ہونے اور ارد گرد زیر زمین پانی کم ہونے کا جو از خود نوٹس لیا تھا ‘اس پر سماعت شروع ہو گئی چیف جسٹس ثاقب نثار نے سماعت کرتے ہوئے ابزرویشن دی کہ کٹاس راج کی بحالی کیلئے کمیٹی تشکیل دی جائے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ مندر کے تالاب بھرنے کیلئے اگر مشکیں بھر کر لانی ہیں تو لائیں پنجاب حکومت اس کے اوپر ایک ہفتے کے اندر تجویز دے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کٹاس راج مندر صرف ہندؤں کا مذہبی مقام نہیں بلکہ پاکستان کا قومی ورثہ ہے ہندؤ بھی اس ملک کے شہری ہیں ہم ان کی عبادت گاہ کی حفاظت بھی نہیں کر سکتے ۔ سماعت کے دوران پنجاب حکومت اور ڈپٹی کمشنر چکوال نے اپنی رپورٹ جمع کرائیں چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دینے کو کہ انہیں اس مسئلے کا حل چاہیے دوران سماعت ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ علاقے میں موجود سیمنٹ فیکٹریوں کے پانی کا استعمال پورے چکوال کی آبادی سے زیادہ ے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم فیکٹریوں کو نوٹس جاری کر دیتے ہیں توچاروں چیف سیکرٹریز اور وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو بھی طلب کر سکتے ہیں چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اس کیس کی ہنگامی بنیادوں پر سماعت کریں گے انہوں نے کہا کہ کٹاس راج مندر کے تالاب کوہر صورت میں پانی سے بھرنا ہو گا اور پنجاب حکومت اس بارے میں ایک ہفتے کے اندر تجویز دے ۔ چیف جسٹس نے سماعت کے دوران مزید کہا کہ انہوں نے موٹر وے سے گزرتے ہوئے دیکھا کہ علاقے کے آدھے سے زیادہ پہاڑ کاٹ دیئے گئے ہیں چیف جسٹس نے کہا کہ ہم فیکٹریاں لگنے کے مخالف نہیں لیکن فیکٹریاں ایسی جگہ لگیں جہاں عام شہریوں کو مشکلات نہ ہوں سماعت 30نومبر جمعرات تک کیلئے ملتوی کر دی گئی ۔ 


یہ خبر بھی پڑھیں؛
چکوال:حلقہ پی پی بیس کے ضمنی الیکشن میں کاغذات نامزدگی کا سلسلہ جاری ہے جو پیر کے روز مکمل ہو گا اور اس کے بعد انتخابی مہم میں تیزی آئے گی مقابلہ مسلم لیگ ن کے چوہدری حیدر سلطان اور پی ٹی آئی کے راجہ طارق افضل کالس کے درمیان ہے چار امیدواروں کی طرف سے کاغذات نامزدگی واپس لیے جانے کا امکان ہے لہٰذا کل 8امیدوار میدان میں ہونگے ‘حلقہ پی پی 20کے ضمنی الیکشن کیلئے ابتدائی سٹیج لگ چکا ہے مسلم لیگ ن کے چوہدری حیدر سلطان تو ابھی سوچ بچار میں ہیں مگر دوسری طرف میجر طاہر اقبال گروپ اور سردا رغلام عباس گروپ پوری طرح سے متحرک ہو چکے ہیں جس کے نتیجے میں چوہدری حیدر سلطان کیلئے یہ لمحہ اطمینان کا باعث ہے کہ اس نشست پر گذشتہ 8انتخابات کے نتائج مسلم لیگ ن اور چوہدری حیدر سلطان کیلئے بڑے حوصلہ افزاء ہیں 1985 سے 1999تک پانچ انتخابات میں مسلسل پانچ دفعہ چوہدری لیاقت علی خان(مرحوم ) نے کامیابی حاصل کر کے سیاسی تاریخ میں ایک نیا باب رقم کیا ۔ 2002ء کے انتخابات میں اپنی اہلیہ بیگم عفت لیاقت کو میدان میں اتارا کہ B.Aکی شرط کی وجہ سے وہ الیکشن میں حصہ لینے کے اہل نہیں تھے جنرل مشرف کا فوجی شکنجہ بیگم عفت لیاقت کو کامیابی نہ دلا سکا اور مسلم لیگ ق کے چوہدری اعجاز فرحت کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ۔2008ء میں پھر بیگم عفت لیاقت میدان میں اتریں اور سرخرو ہوئیں 2013ء کے الیکشن میں چوہدری لیاقت علی خان پھر واپس آئے اور 27ہزار ووٹوں کے مارجن سے ریکارڈ کامیابی حاصل کی اور اب مرحوم چوہدری لیاقت کی خالی نشست پر 9جنوری کو ضمنی الیکشن ہو رہا ہے پاکستان تحریک انصاف نے چکوال کی سیاست میں نو وارد راجہ طارق افضل کالس کو ٹکٹ دے کر پی ٹی آئی کے مقامی حلقوں کو بھی حیران کر دیا علی ناصر بھٹی پی ٹی آئی کا ٹکٹ جیب میں لے کرپھرتے رہے مگر آخری دھوبی پٹرے میں وہ چاروں شانے چت ہو گئے اب علی ناصر بھٹی کے قریبی ساتھی کافی مایوسی کا شکار ہیں اور طارق افضل کالس کو ان کی بھر پو رحمایت ملنے کا امکان کم ہے علی ناصر بھٹی کے ساتھیوں کی انگلیاں راجہ یاسر سرفراز کی طرف اٹھ رہی ہیں ۔ میدان 27نومبر کے بعد کھلے گا جب کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گا تمام امیدواروں کے کاغذات نامزدگی درست ہونے کے امکانات ہیں ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

If you have any doubts, Please let me know

 
Top
close