سندھ  کے ملک اور اسلام دشمن نام نہاد  دانشور عطا محمد  بھنبھرو کی وصیت کے مطابق اسکی تدفین انوکھے انداز میں کی گئی...  وصیت کے مطابق جنازہ نماز ادا نہیں کی گئی بلکہ اوندھے منہ دفن کر کے اسکی قبر کو زنجیروں سے باندھا گیا ہے۔

عطا محمد بھنبھرو نے وصیت میں لکھا تھا کہ وہ اسلام کو ایک فریب سمجھتا ہے, اسلئے اسکا جنازہ نہ پڑھا جائے اور جب تک سندھ آزاد نہ ہو اسکی قبر کے اطراف زنجیریں باندھ کر اسے قید رکھا جائے اور قبر میں اوندھے منہ لٹایا جائے.. اسکی تدفین اسکی وصیت کے عین مطابق کی گئی۔

کافی دنوں سے يہ تصوير فيس بک پر سندھى تحريروں کے ساتھ وائرل ہوتى آپ لوگ ديکھ رہے ہیں اور  احباب سندھى نہ سمجھنے کے سبب اسکا پس منظر سمجھتے سے قاصر  ہیں- 

اس تصوير میں  قبر کو زنجيريں لگاتا ہوا ايک شخص آپکو نظر آ رہا ہے جو وطن عزيز پاکستان کا ایک سرکارى ملازم اور صوبہ سندھ کا مشہور و معروف  گستاخ پروفيسر ہے .. اسکے متعلق کچھ پڑھنے سے قبل صاحب قبر کے متعلق جان ليں کہ يہ شخص سندھ کا معروف اديب اور سندھى زبان میں 200 سے زائد ادبى کتب لکھنے والا، انگلش سے سندھى میں ادبى کتب کا ترجمہ  کرنے والا  اور سندھ کا بدنام زمانہ اسلام دشمن عطا بنبھرو ہے... جس نے سب سے پہلے اپنے بيٹے کا نام راجہ داہر رکھا تھا ۔

 اس  اديب عطا بھنبھرو کی دو دن قبل موت ہوئى ہے, اس نے مرنے سے قبل ايک اسلام دشمن وصيت لکھى اور ويڈيو ريکارڈ کروايا جس میں کہا کہ میں عطا محمد (محمدبچل) ولد محمدبخش. اپنےعلم و تعلیم کے مطابق سوچ سمجھ کر اپنی اولاد کو اور قریبی رشتہ داروں, دوستوں کو وصیت کرتاہوں کہ میری نماز جنازہ نہ پڑھائی جائے. کیوں کہ میں اسلام کو بڑا فریب اور جھوٹا سمجھتا ہوں ۔

 میرے سینے اور چہرے سے کفن ہٹا کر مجھے اوندھے منہ قبر میں لٹایا جائے تا کہ میرا سینہ اور منہ دھرتی ماتا سے مل جائے, تاکہ میں ماتا دھرتی کو ہمیشہ چومتا رہوں. میری قبر کو اوپر سے پکا کیاجائے اور قبر کے چاروں طرف مضبوظ لوھے کی زنجیریں ڈالی جائیں.. جب سندھ آزاد ہو تب وہ زنجیریں کھولی جائیں. قبر کےسراہنے یہ کتبہ لکھا جائے کہ یہاں سندھ ماتا دھرتی کاا یک غلام دفن ہے.. جس کی قبر سندھ ماتا کی آزادی تک زنجیروں سے جکڑی رہے گی۔

وصيت لکندڙ...وصحیت. کرنےوالا. 
عطامحمد بھنبھرو
عطا محمد ڀنڀرو .... تاريخ 12 نومبر 2012 

اب آجائيں اول الذکر شخص پروفيسر  پر جو اس قبر پر زنجيريں لگاتا نظر آ رہا ہے, يه شخص شاہ لطيف يونيورسٹى خيرپور میں پروفيسر ہے, قومى خزانے سے ماہانہ ڈيڑھ لاکھ تنخواہ ليتا ہے, اسکے باوجود يہ شخص اپنے آپکو غلام باور کرواتا ہے,  پورا دن اسلام اور پاکستان کے خلاف  بولتاہے, بالخصوص اس قوم پرست کى وصيت کے بعد سندھ کے مسلمانوں کى طرف سے ہونے والى شديد تنقيد کے بعد اسنے سندھى میں پوسٹ لگا کر على الاعلان اللہ تعالیٰ کى، پيغمبروں کى اور اسلامى شریعت اور شعار کى گستاخياں کى ہیں... نقل کفر کفر باشد ...

مگر ايسے ملک و ملت کے غدار کا چہرہ دکھانے کے لئے ڈھکے الفاظ میں اسکا خلاصہ پڑھیں, تاکہ آپکو بھى اندازہ ہو کہ اسلام کے نام پر بنے ملک میں کس طرح سرعام اسلام اور مقدس ہستيوں کى گستاخياں ہو رہى ہيں .. شايد ان اداروں کى آنکھ کھلے جنہيں سندھ کے کسى گاؤں گوٹھ میں مدرسہ تعمير کرنے کى تو فورا اطلاع مل جاتى ہے اور اسکے چندوں تک کے ذرائع معلوم ہو جاتے ہیں مگر  سرکاری عہدوں پر رہ کر چوبيس گھنٹے اسلام اور پاکستان پر بھونکنے والے نظر نہیں آتے ۔

يہ ملعون اپنى تحرير میں لکھتا ہے کہ؛
اسلام روز اول سے عملى طور پر انسان دشمن اور عورت دشمن رہا ہے ۔
  تمہارى حديثوں کى کتابوں کے مطابق تمہارى پندرہ سو سالہ تاريخ سيکس پر، عورت پر اور لوٹ مار پر مشتمل ہے ۔
 تمہارے مدرسے چکلے ہیں ۔
 نظام معيشت نظام زکواۃ بھيک پر مشتمل ہے ۔
 چار چار شادياں مکمل ظلم اور عياشى پر مبنى ہیں ۔
 سيکس کے جھونسوں پر مبنى تمہارى جنت صرف مردوں کے لئے، عورتوں پر وہاں بھى ظلم 
 تمہارا رب پيغمبر سب مذکرنعوذ باللہ
 تمہارے اسلام نے مخنث کو کوئى حق نہیں دئے ۔

يہ چند باتيں ہیں جو نہ چاہتے ہوئے بھى لکھنے کى جسارت کى ہے تاکہ لوگوں کو اطلاع ہو سکے, جبکہ اس سے بڑھ کر اسکى گستاخيوں کے شواہد ہیں جس میں وقتا فوقتاً يہ اسلام اور اھل اسلام کى گستاخياں کرتا رہتا ہے ..۔

ہر دو ماہ بعد اپنى پرانى آئى ڈى بلاک کرديتا ہے ... جو کوئى کمنٹس میں آئينہ دکھائے اسے فورا بلاک کر ديتا ہے 
یہ تحریر ایک آئینہ ہے کہ اندرون سندھ آخر ہو کیا رہا ہے, کیوں راجہ داہر کی پروجیکشن کی جا رہی ہے, کیوں محمد بن قاسم کی کردارکشی کی جاتی ہے, اندرون سندھ یونیورسٹی پروفیسر کس قدر آسانی سے سندھ کے لوگوں کو ورغلا رہا ہے اور حکومت سو رہی ہے,  جبکہ بھٹو زندہ ہے۔
یہ پوسٹ ان کے منہ پر تھپڑ ہے جو تعصب میں مبتلا ہیں

بشکریہ: ابراہیم خاکسار/وٹس ایپ
03452987355
-------------------------------------------------

ایک تبصرہ شائع کریں

If you have any doubts, Please let me know

 
Top
close