|
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے تصدیق کی ہے کہ لاہور میں بلی کے بچے سے زیادتی کا واقعہ جھوٹا ہے۔
ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف اقبال چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ سارا واقعہ جھوٹا اور من گھڑت تھا، بلی کے بچے کے ساتھ ریپ یا زیادتی نہیں ہوئی، ڈاکٹر نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے مجھے افسوس ہے کہ کیسے لوگ جھوٹے دعوے کردیتے ہیں”۔
انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں مزید کہا کہ ایسے لوگ معاشرے میں بدامنی کا سبب بننے کے ساتھ ساتھ دنیا میں ملک کی بدنامی کا باعث بھی بنتے ہیں، میری عوام سے اپیل ہے کہ سوشل میڈیا پرایسی خبریں بغیر تصدیق کے شیئر مت کریں اس سے ملک کی بدنامی ہوتی ہے۔
بلی کا میڈیکل چیک اپ کرنے والے ڈاکٹر خلیل محمد نے کہا ہے کہ "مبینہ طور پر بلی کا کیس میرے پاس ہی آیا تھا بلی کو جو انفیکشن تھا اسے بیماری کے علاج کیلئے میرے پاس لایا گیا تھا اور میں نے اس کا ٹریٹمنٹ کرکے اس کے مالک کے ساتھ اسے روانہ کردیا تھا بعد میں مجھے سوشل میڈیا سے پتا چلا کہ اس بلی کے ساتھ ریپ کا واقعہ رونما ہوگیا ہے، اور بنیاد بنائی گئی کہ ڈاکٹر نے جو ٹیسٹ کیے اس میں ریپ ڈکلیئر ہوا۔
خلیل محمد نے مزید کہا کہ” میں آپ کو حقیقت بتاتا ہوں ہمیں اس بلی کے میڈیکل چیک اپ کے دوران ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا، جس سے ایسا کچھ ڈکلیئر کیا جاسکے، بلی رکھنے والے لوگ جانتے ہیں کہ بلیوں کے برتاؤ بہت مختلف ہوتے ہیں اور ان کے ساتھ اس طرح کے کسی فعل کا چانس ہی ناممکن ہے، مجھ پر الزام لگایا گیا کہ میں نے پیسے لے کر پہلے ریپ کا بیان دیا اور اس کے بعد واپس لیا ، تو میں پیسے لے کر ایسی فائنڈنگز دینے والوں پر لعنت بھیجتا ہوں”۔
جانوروں کی دیکھ بھال کرنے والے ایک ادارے کے نمائندے عمر کا کہنا تھا کہ یہاں تو کسی انسان کے ساتھ ریپ کے ثبوت مشکل سے ملتے ہیں ، یہ بلی کا بچہ انفیکشن کا شکار تھا اس کے ساتھ زیادتی کی خبریں بے بنیا د ہیں، پاکستان میں ایسی خبروں کو مزید اچھالا جاتا ہے، لیکن یہ ایک جھوٹی خبر ہے۔
واضح ہو کہ جانوروں کے تحفظ کرنے والے ایک ادارے کی سربراہ عائشہ چندریگر نے دعویٰ کیا تھا کہ لاہور میں ایک بلی کے بچے کے ساتھ ایک نوجوان نے جنسی زیادتی کی جس کے نتیجے میں بلی کا بچہ مر گیا ، شکایت کرنے والی بلی کی مالک عورت نے دعو یٰ کیا کہ ڈاکٹر نے بلی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کی تھی۔
|
|---|
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)


ایک تبصرہ شائع کریں
If you have any doubts, Please let me know