لیور پول (چکوال پوسٹ) بھئی احتیاط بہت ضروری ہے وگرنہ آپ کا منہ تو اب نہیں بچنا کہ لڑکیاں بذات خود اب منہ زور ہو چکی ہیں۔وہ دن گئے جب لڑکے دھونس جما کر لڑکیوں کو خاموش کرا دیا کرتے تھے اب تولڑکیاں سارے حساب موقعہ پر ہی چکا دیتی ہیں۔مستقبل سے متعلق اگر منصوبہ بندی کرنا ہو تو ا س میں بحث کرنے اور اپنے مرضی تھوپنے سے گریز کیجیے وگرنہ اسی قسم کی بحث کے نتیجے میں ایک نوجوان اپنے دانت تڑوا بیٹھا ہے۔

کینیڈا کے شمال مغربی علاقے لیور پول میں جواں عمر خاتون نے بحث کرنے پر لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنایا اور بوتل مار کر اُس کے دانت توڑ دیے۔ رپورٹ کے مطابق لیور پول سے تعلق رکھنے والی 28 سالہ لڑکی میگ ڈیلانا سراسکوسکا نے اپنے دوست الیگزینڈر بریڈی کو دورانِ گفتگو متنبہ کیا اور پھر وہ مشتعل ہوگئی۔

خاتون کے کہنے پر جب اُن کے دوست نے بات نہ مانی اور بحث کی تو وہ غصہ ہوئی جس کے بعد اس نے پہلے لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر قریب میں رکھی بوتل اٹھا کر منہ پر زور سے مار دی۔


خاتون کے منہ پر بوتل مارنے کی وجہ سے الیگزینڈر کے سامنے کے دانت ٹوٹ گئے اور منہ سے خون بہنے لگا۔بعد ازاں پولیس کو جب واقعے کی اطلاع ملی تو اہلکار وہاں پہنچے اور خاتون کو گرفتار کر کے جیل منتقل کیا جبکہ زخمی نوجوان کو طبی امداد کے لیے اسپتال پہنچایا۔پولیس حکام کے مطابق جس وقت جھگڑا ہوا، خاتون نشے کی حالت میں تھیں، گفتگو کے دوران کسی بات پر معمولی تکررار ہوئی جو خونی جھگڑے میں بدل گئی۔

خاتون نے پولیس کو بیان دیا کہ اُس نے گزشتہ برس 21 دسمبر کو بھی لڑکے کو منتبہ کیا تھا کہ وہ بحث نہ کرے، جب اُس نے بات نہیں مانی تو گھر پر ہی رات کے درمیانے پہر حملہ کردیا تھا۔متاثرہ لڑکے کے مطابق خاتون سے اُس کی بحث مستقبل کے حوالے سے ہونے والی بات چیت پر ہوئی، جس کے بعد وہ بہت زیادہ مشتعل ہوگئی تھی۔پولیس نے خاتون کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کیا اور اُسے لیور پول کی مقامی عدالت میں پیش کیا جہاں میگ ڈیلانا نے اپنے جرم کا اعتراف کیا اور بتایا کہ اُس نے ہی الیگزینڈر کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ عدالت نے خاتون پر 250 پاؤنڈز جرمانہ عائد کرتے ہوئے یہ رقم لڑکے کو دینے کا حکم جاری کیا۔ 

ایک تبصرہ شائع کریں

If you have any doubts, Please let me know

 
Top
close