امریکی ماہرین کے مطابق میاں بیوی کے مابین اگر روزانہ تعلقات میں اُتار آتا رہے تو اس کا منفی اثر بیویوں پر بہت زیادہ پڑتا ہے اور وہ آہستہ آہستہ امراض قلب، فالج، ذیابطیس اور ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہوجاتی ہیں۔ جبکہ مرد حضرات اس صورتحال کا اکثر مقابلہ کر لیتے ہیں۔ماہرین کی جانب سے تحقیق کی گئی جن میں 226 وہ شادی شدہ جوڑے شامل تھے۔


جن کی 20 سال قبل شادی ہوئی تھی۔ تحقیق میں معلوم ہوا کہ جن جوڑوں کے درمیان گھریلو ناچاقی، معمولی باتوں پر بحث، شک و شبہات رہتے ہوں ان خواتین کے اندر خوف، افسردگی یا ایسی بیماریاں پیدا ہوجاتی ہیں جوآگے چل کر مہلک ثابت ہوسکتی ہیں۔


تحقیق کرنے والے ماہرین کو توقع تھی کہ میاں بیوی میں تناؤ، غصہ، ناراضگی کے اثرات دونوں پر مرتب ہوں گے، خواتین کے بارے میں یہ درست ثابت ہوا لیکن مردوں کے ساتھ ایسا کوئی معاملہ نہیں ہے۔محققین کے مطابق جن شادی شدہ میاں بیوی میں اچھے ، خوشگوار گھریلو تعلق ہوتے ہیں ان کی صحت بھی اچھی رہتی ہے اور اچھی زندگی گزارتے ہیں اور جن میاں بیوی کے درمیان گھریلو ناچاقیاں پائی جاتی ہیں اس کے سبب عورتوں کی ذہنی اور جسمانی صحت مزید خراب تر ہوجاتی ہے۔ 


ایک تبصرہ شائع کریں

If you have any doubts, Please let me know

 
Top
close