کلرکہار( عثمان اعوان) محکمہ تعلیم کے ضلعی و تحصیل افسران نے گورنمنٹ ہائی سکول جھامرہ کے معمر استادکا جعل سازی کے ساتھ 30کلومیٹر دورباہمی تبادلہ کر دیا،معمر ٹیچر کا وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ ہائی سکول جھامرہ میں عرصہ سے تعلیم دینے والے معمر استاد محمد یونس نے تحصیل پریس کلب کلرکہار میں صحافیوں کو بتایا کہ جون کے مہینے میں اے ای او طارق نے اس سے ٹرانسفر آرڈر پر سائن کرا کر اس کی سروس بک لے لی ،چند روز بعد سائل کو پتا چلا کہ اس کا میونچل ٹرانسفر30کلومیٹر دور ڈھوک بال فقیر سکول میں کردیا گیاہے جب میں نے اس بارے میں معلومات اکٹھی کیں تو معلوم ہوا کہ ایک لیڈی ٹیچر عصمت نثار نے میرے حوالے سے باہمی تبادلے کی درخواست دی جس میں میرے جعلی دستخط بھی کئے گئے تھے کیونکہ مجھے تو اس بات کا پتا ہی نہیں تھاجس پر میں نے سی ای او ایجوکیشن چکوال ڈاکٹر غلام مرتضیٰ کو تحریری آگاہ کیا جنہوں نے انکوائری کیلئے فریقین سمیت اے ای او ،سکول ہیڈماسٹر کو بلا لیااور انکوائری مین یہ بات ثابت بھی کر دی گئی کہ میں نے باہمی تبادلے کی درخواست پر دستخط کئے ہی نہیں کیونکہ ان کے گواہ بھی مکر گئے ،انکوائری کے بعد پھر ایک انکوائری رکھی گئی جو بنا کئے ہی 07ستمبر 2017کو باہمی تبادلے کے احکامات جا ری کر دیئے گئے اور ان کو نام دیا گیا کہ یہ آرڈر عدالتی حکم پر جاری کئے گئے مگر عدالت عالیہ کی جانب سے لیٹر 11تاریخ کو جاری ہوا تھا ،جس پر سائل نے بھی عدالت سے رجوع کر لیا جہاں سے ڈی سی او چکوال کو انکوائری کے احکامات جاری ہو چکے ہیں ،دوسری جانب باہمی تبادلے کا ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا مگر لیڈی ٹیچر نے اثررو رسوخ کی بنیاد پر گورنمنٹ ہائی سکول جھامرہ میں اپنی آمد کروا کے وہاں ڈیوٹی شروع کر رکھی ہے جو کہ بلا جواز ہے ، معمر سکول ٹیچر نے اس تمام معاملے کو اس کے خلاف جعلی کاروائی قرار دیتے ہوئے تمام ملوث افراد کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور وزیر تعلیم پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور سروس بک غائب کرنے پر متعلقہ اے ای او طارق کے خلاف مقدمہ کے اندراج کی اپیل کی ہے ۔ 

ایک تبصرہ شائع کریں

If you have any doubts, Please let me know

 
Top
close