چکوال کی سیاسی ڈائری  

تحریر: محسن قیوم شیخ 




محترم قارئیں ضلع چکوال کی سیاست میں گرما گرمی زوروں پر ہے ہر کوئی اپنی عزت پچانے کے چکروں میں ہے تلہ گنگ میں ہونے والا ضمنی الیکشن نے جہان تک ق لیگ کو پذیرائی بخشی وہی تحریک انصاف کے صدر سردار منصور حیات ٹمن نے تحریک انصاف کا تلہ گنگ میں وجود بھرم خاک میں ملا دیا پی پی 23میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں تحریک انساف اور ق لیگ کے اتحاد نے حکمران جماعت کو ٹف ٹائم دیا لیکن اپوزیشن ہونے کا بھرم تلہ گنگ میں موجود تھا موجودہ ضمنی الیکشن میں ق لیگ نے چودہ سو کی لیڈ سے تلہ گنگ شہر میں اپنی سبقت ثابت کر دی وہی اب تلہ گنگ میں ق لیگ کو مخصوص فنڈز کے زریعے تلہ گنگ میں بہتری لانی ہے آمدہ الیکشن میں تلہ گنگ کی سیاست میں ق لیگ اور تحریک انساف اتحادی بنے جا رہے ہیں جو حکمران جماعت ن لیگ سے مقابلہ کریں گے ن لیگ کی جانب سے تبدیلی کے امکانات بھی سنے میں آ رہے ہیں نئے چہرے سامنے لانے کیلے مشاورت کی جارہی ہے جس کی ایک وجہ تلہ گنگ کو ضلع بنانے اور لٹکانے والے ممبران اسمبلی کو عوام ووٹ نہیں دے گی اور پرانے مردے اکھاڑنے کی بھی کوشش کی جائے گی جبکہ ختم نبوت اور سانحہ دولمیال واقعے بھی الیکشن کے موقع پر گھن گھرج سنائی دے گی جس کیلے نئے چہرے سامنے لانے کی توقع ہے ادھر مسلملیگ ق کی جانب سے چوہدری پرویز الہی اور صوبائی سیٹ ہر حافظ عمار یاسر کو اتارا جا سکتا ہے جبکہ میجر طاہر صادق کی تلہ گنگ سے الیکشن لڑنے کی شنوائی میں کوئی اثر فل حال نظر نہیں آ رہا آمدہ الیکشن میں سردار غلام عباس این اے ساٹھ میں سے الیکشن لڑنے کی دلچسپی رکھتے ہیں جس کیلے انہوں نے پی پی 20 ضمنی الیکشن کیلے چوہدری حیدر سلطان کیلے دن رات ایک کی ہوئی ہے جس میں ان کے کچھ دوست ن لیگ کو ووٹ دینے سے کترا بھی رہے ہیں اور ان کا موقف بھی جائز ہے کہ ساری زندگی ن مخالف ووٹ لئے لیکن اب کس منہ سے ووٹ مانگے جبکہ بلدیاتی الیکشن میں بھی تمام چیرمین ن لیگ مخالفت ووٹ لے کر منتخب ہوئے لیکن ن لیگ میں شمولیت کے بعدووٹرز کی جانب سے ردعمل بھی سا،ن�آ رہا ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ چکوال کی سیاست میں ن اور انٹی سرادر ووٹ بھی اہمیت کا حامل ہے جبکہ تحریک انصاف ضمنی الیکشن میں مقابلہ کی پوزیشن میں ہے اور مقابلہ اٹھارہ بیس میں ہو گا لیکن تھڑیک انصاف نے جس طرح بڑی بڑی وکٹیں اڑائی ہے اس سے کچھ مشکلات ن لیگ کیلے بن گئی ہے چکوال میں ن لیگ ہمیشہ سے برسہ اقتدار رہی لیکن وہاں کے بڑے مسائل آج بھی حل طلب ہے جن میں پینے کا صاف پانی ،تحصیل ہیڈکواٹر ہسپتال ،یونیورسٹی ،جیسے مسائل ن لیگ کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں لیکن یہاں ایک بات اور بھی واضح ہے کہ عوامی شعور آنے میں دس سال کا عرصی بھی درکار ہو گا تلہ گنگ اور چکوال میں ترقیاتی کامؤں کا آغاز آٹھ سال بعد شروع ہو چکا ہے لہذا عوام اب یہ بات بھی زہن نشین کر لے کے کام الیکشن سے قبل ہی ہوا کریں گے باقی الیکشن کب ہوں یہ اللہ کی مرضی ن لیگ کے بھی سینکڑوں ایم این ایز اور ایم پی ایز چکوال کی عوام کو وہی لالی پاپ دے رہی جو ضمنی الیکشن پی پی 23میں اس سے پہلے دیا جا چکا ہے حلقہ پی پی بیس کے ضمنی الیکشن کا کاؤنٹ ڈاؤن شروع ہو گیا ہے اور نو جنوری کو ہونے والے اس ضمنی الیکشن میں مقابلہ مسلم لیگ ن کے چوہدری حیدر سلطان پاکستان تحریک انصاف کے راجہ طارق افضل کالس کے درمیان ہے ، سیاسی حلقے اس مقابلے کو اس وجہ سے دلچسپ قرار دے رہے ہیں کہ ڈیڑھ ماہ قبل جب یہ الیکشن شروع ہو اتو عمومی خیال یہی تھا کہ چوہدری حیدر سلطان ناقابل شکست ہیں مگر اب جس تیزی کے ساتھ گذشتہ ایک ماہ سے پاکستان تحریک انصاف نے دھواں دھار انتخابی مہم شروع کی ہے اور جس انداز میں ڈاکٹر یاسمین راشد نے دو روز چکوال شہر میں لگائے ہیں سوشل میڈیا پر ایک دلچسپ تبصرہ اس ساری صورتحال کو جاننے کیلئے کافی ہے تبصرے میں پوسٹ کیا گیا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کے دورہ چکوال سے مسلم لیگ ن کی پولی پولی ڈھولکی بجنا شروع ہو گئی ہے ۔ بحرحال زمینی حقائق اور فضاکس کے حق میں ہے چکوال شہر کے ماضی کے اعداد و شمار مکمل طور پر چوہدری حیدر سلطان کے حق میں ہیں مگر پاکستان تحریک انصاف کے پر جوش کارکن اس بات بضد ہیں کہ پی ٹی آئی کا جنون نو جنوری کو سر چڑھ کر بولے گا اور ایک بڑا اپ سیٹ پورے ملک میں تبدیلی کا پیش خیمہ ہو گا تحریک لبیک یا رسول اللہ کے ناصر منہاس ایڈووکیٹ بھی انتخابی مہم کے سلسلے میں دیکھے جا رہے ہیں وہ جتنے زیادہ ووٹ لیں گے اس کا فائدہ بھی راجہ طارق افضل کالس کو ہو گا دو مزید امیدوار بھی میدان میں ہیں مگر وہ حلقہ پی پی بیس کے ووٹرز کی توجہ حاصل نہیں کر پا رہے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی پولنگ کیلئے انتظامات شروع کر دئیے ہیں انتظامیہ کی مدد کیلئے امن وامان قائم رکھنے کیلئے ریجنرز بھی طلب کیے جائیں گے ۔ اب فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہ وہ کس کو اپنے نما ئندہ بنا کر اسمبلی بھیجتی ہے دعا کا طالب 

ایک تبصرہ شائع کریں

If you have any doubts, Please let me know

 
Top
close