تلہ گنگ (نیٹ نیوز)بدھڑ جامع مسجد منصب خان پر مسلح افراد کا دھاوا متعدد افراد زخمی ، ایف آئی آر درج کر دی گئی ،یہ لوگ مذہبی رنگ دے کر اور منافرت پھیلا کر اپنے مفادات حاصل کرنا چاہتے ہیں ، سائل تفصیلات کے مطابق رفاقت حسین ولد اللہ داد خان ساکن ڈھوک فقیرا تحصیل تلہ گنگ نے تھانہ ٹمن میں دی گئی۔


تحریر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ جامع مسجد منصب خان بدھڑ کا دعوی استقرار حق مسجد منصب خان اور ہاشم خان کے حق میں ڈگری ہو چکا ہے حکم امتناعی کا دعوی زیر سماعت ہے آج مورخہ 22,02018کو تقریبا 5بجے شام عبد الوہاب ونہار مسلح پسٹل، عبدالواحد ونہارمسلح چاقو،عظمت سکنہ بدھڑ ، قاری قاسم پنڈی گھیب مسلح چاقو،قاری مظہر مسلح ڈنڈا،عامر ولد اعتبار خان بدھڑ،محمد شیر ولد عالم شیربدھڑمسلح پسٹل، محمد صہیب ولد حیات محمد مسلح ڈنڈا،عابد ولد نور زمان ڈھوک شمال مسلح چین سائیکل، حافظ شیر زمان مسلح کلہاڑی ، ارسلان ولد فتح شیر مسلح چاقو، مقبول حسین ولد غلام محمد بدھڑ مسلح ڈنڈا، فدا حسین ولد فتح حسین مسلح ڈنڈا ، ابوبکر ولد محمد شیر مسلح ہینٹر ، عظمت ولد عبدالرحیم مسلح ڈنڈا، ربنوار جھامرہ ، منیر باز ولد شیر محمد ، بلال خنال ولد عالم ڈھوک فقیرا، عبد الرؤف ولد محمد اسماعیل ڈھلی مسلح ریوالور، کفایت اللہ ڈھلی مسلح 7ایم ایم ، سیف اللہ بھگٹال ، استاد ریاض ولد اقبال مسلح ڈنڈا ، امیر ربانی لیٹی مسلح خنجر، شفقت ولد فتح خان ونہار ، قاری نعیم مدرسہ خالد بن ولید ، خالد ولد طارق ، طارق محمود ونہار ، محی الدین ونہار مسلح ڈنڈا ، نور محمد مسلح وہولہ ، فتح شیر ولد عالم شیر مسلح ڈنڈا،محمد یونس ولد منظور حسین بدھڑ مسلح چھری ، مصباح اللہ ولد عبدالرحمن ڈھوک فقیرا ہمراہ 100افراد نامعلوم جن کو سامنے آنے پر شناخت کر سکتا ہوں باہم صلاح و مشورہ ہو کر آ گئے بانیت فساد و جھگڑا و قبضہ کرنے مسجد اور توہین مسجد و مسلک سائل فریق آتھے جوکہ سائل فریق کو کافر اور مشرک کہتے سمجھتے ہیں مسجد کے اندر داخل ہو گئے۔

 مقبول حسین نے ڈنڈوں کے وار علامہ اعجاز مدنی پر کیے جو اس کو دائیں اور بائیں لگے وہ بے ہوش ہو گیا عبدالواحد نے وار چاقو کیا جو علامہ عاطف شہزاد کو ناک پر لگا قاری مظہر اور مولوی عظمت کے وار ڈنڈے کیے جوکہ عاطف شہزاد کو پسلیوں پر لگے فتح شیر ولد عام شیر نے لات مکوں سے فہد کو مارا فتح شیر نے وار ڈنڈے جو کہ اسے دائیں بازو پر لگے ،ملزمان نے عبدالرزاق کی ایما ء پر واقع کیا۔ ملزمان نے مسجد کی توڑ پھوڑ کی سائل کی مسجد اور مسلک کی توہین کی کہ سائل مشرک و کافر ہے ملزمان کے اس فعل کی وجہ سے علاقے میں شدید خوف پھیل گیا استدا ء ہے کہ قانونی کاروائی کی جائے، جس کے بعد پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے ۔جبکہ رفاقت اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوتے بتایا ہے ملزمان ہماری قیمتی کمرشل اراضی اور اس مسجد پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں جس کو یہ لوگ مذہبی رنگ دے کر اور منافرت پھیلا کر اپنے مفادات حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔واضع رہے کہ کشیدگی کی اطلاع ملتے ہی اے ایس پی تلہ گنگ اکرام اللہ کی قیادت میں پولیس کی بھاری نفری کےموقع پر پہنچ گئے تھے اور حالات کو کنٹرول کرتے ہوئے مسجد کو سیل کر دیا تھا۔
بشکریہ: بے نقاب

ایک تبصرہ شائع کریں

If you have any doubts, Please let me know

 
Top
close