چکوال(عبدالغفورمنہاس)بجلی کی تاروں سے ٹکڑاکر شدید زخمی ہونے اور دونوں بازؤں سے محروم ہونے والا چودہ سالہ معصوم بچہ جس کے ہنسنے کھیلنے کے دن تھے اور اس کے والدین نے بھی اپنے بچے کے بہترمستقبل کے لیے کئی پلان بنا رکھے تھے۔ آج سوالیہ نظروں سے انصاف کا منتظر ہے۔ شرجیل اعجاز کی زندگی کے ہنسنے کھیلنے کے دن تھے کہ وہ واپڈا افسران کی نااہلی کی بھینٹ چڑھ گیا۔ 
ستم ظریفی کی انتہاء دیکھئے کہ معصوم بچے کی زندگی کی بربادی پر نہ تو کسی حکومتی شخصیت کا دل دہلا نہ واپڈا افسران کے کانوں پر جوں رینگی، شرجیل اعجاز سے پہلے بھی کئی نوجوان واپڈا افسران کی نااہلی اور لاپرواہی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔
 اب دیکھنا یہ ہے کہ شرجیل اعجاز کے چہرے سے مسکراہٹیں چھیننے والے ظالم واپڈا افسران اور ذمہ داران کے خلاف کیا کوئی کاروائی ہوتی ہے یا پھر یہ مقدمہ بھی نااہلی کی نظر کر دیا جاتا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

If you have any doubts, Please let me know

 
Top
close