کلرکہار( عرفان ملک) پٹرولنگ پولیس بھون کے بے جا ظلم و ستم سے نمازی بھی محفوظ نہ رہے ،ناکہ بندی کی آڑ میں متعدد افراد کی نماز جمعہ بھی رہ گئی۔ تفصیلات کے مطابق علاقہ ونہار کے درجنوں افراد ایسے ہیں جن کا کلرکہار شہر میں چھوٹا موٹاکاروبار ہے یاوہ کہیں ملازمت کرتے ہیں،زیادہ تر افراد کی سواری یہاں موٹر سائیکل ہے جبکہ کلرکہار کے کئی افراد علاقہ ونہار میں کام کرتے ہیں ملک کے دیگر حصوں کی طرح جمعہ کے روز دن 12بجے تمام دفاتر اور کاروبار بند کر دیئے جاتے ہیں اور عوام اپنے گھروں کو جلدی جلدی لوٹ جاتی ہے تاکہ کھانے کے بعد وہ نماز جمعہ ادا کر سکیں ،گزشتہ روز پٹرولنگ پولیس بھون کے عملہ نے حسب معمول پولیس تھانہ کلرکہار کے سامنے ناکہ لگا لیا اور جو کاروباری یا ملازمت پیشہ شخص روڈ سے چاہے علاقہ ونہار جا رہا تھا یا کلرکہار آرہا تھا کو روکنا شروع کیااور ہر موٹر سائیکل کے کاغذات کی ڈیمانڈ کی گئی اور نمبر لگے ہوئے موٹر سائیکلوں کو بھی نہیں بخشا اور کچھ ہی دیر میں درجنوں موٹر سائیکل تھانہ کلرکہار میں پہنچا دیئے گئے اسی دوران ان میں وہ افراد بھی شامل ہو گئے جو کلرکہار شہر سے نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے دربار سخی ہو باہوؒ کی جانب جانا چاہتے تھے ان میں زیادہ تعداد نوجوانوں کی تھی اب ایک شہر کے اندر نماز کیلئے جانے والوں نے تو موٹر سائیکل کی رجسٹریشن بک کبھی ساتھ لی ہی نہیں ہے اس لئے ان کو بھی تھانہ کا منہ دیکھنا پڑا ،اس دوران پٹرولنگ پولیس کے عملہ کو عوامی افراد نے کافی سمجھایا کہ آپ کی یہ ناکہ بندی کسی صورت بھی جائز نہیں اور آپ لوگ غریب عوام کو سوائے تنگ کرنے کے اور کوئی فریضہ سرانجام نہیں دے رہے مگر انہوں نے انتہائی ہتک آمیز لہجے کا بھی استعمال کیا، جس پر عوام نے شدید احتجا ج بھی کیا،اس بارے میں انجمن تاجران کے وفد نیاحتجاج کرتے ہوئے تحصیل پریس کلب کلرکہار میں صحافیوں کو مزید بتایا کہ اس کشمکش میں متعدد افراد کی نماز جمعہ بھی رہ گئی کیونکہ جن افراد نے گھر جا کر کپڑے بدل کر نماز کیلئے جانا تھا وہ سارا وقت تھانے میں منتیں ہی کرتے رہے ،جس کے بعد موٹر سائیکلوں کی بولیاں لگیں اور عملہ نے مبینہ طور پر خوب ہاتھ رنگین کئے،انجمن تاجران کے وفد کی گفتگو کے بعد تحصیل پریس کلب کلرکہار کا وفد تھانے بھی گیا مگر وہاں کسی بھی موٹر سائیکل کو نہیں پایا سب کو تھانے والوں اور پٹرولنگ والوں نے چند گھنٹوں کے اندر چھوڑ بھی دیا تھا ،موٹر سائیکل چھوڑنے کا اقرا رپولیس تھانہ کلرکہار نے بھی کیا،اگر انہیں بنا کسی مقدمے کے چھوڑنا ہی تھا تو ان کو ذلیل خوار کرنے کا کیا مقصد تھا، انجمن تاجران تحصیل کلرکہار اور عوام حلقوں نے آئی جی پنجاب ،آرپی او راولپنڈی اور ڈی پی او چکوال کو پٹرولنگ پولیس بھون کے عملہ کی اس مبینہ بدمعاشی کے خلاف تحریری درخواست دینے کا اعلان بھی کر دیا ہے کیونکہ یہ ان کاہر چوتھے روز کا معمول ہے اوراعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ 

ایک تبصرہ شائع کریں

If you have any doubts, Please let me know

 
Top
close