ساحر لودھی کے ڈانس کمپیٹیشن جس میں پورے ملک سے بچے منتخب کئے گۓ خصوصا بچیاں۔ اس بے ہودہ مقابلےکے خلاف جماعت اسلامی حلقہ خواتین نے سوشل میڈیا پر کامیاب مہم چلائ کہ ایسے پروگرامز معاشرے میں بے حیائ پھیلارہے ہیں اور پیمرا سے احتجاج کیا کہ ایسے مقابلوں‌کو فوری بند کیا جاۓ .اس مہم میں عوام نے بھی بھر پور ساتھ دیا۔ اس کے بعد پیمرا نے آج اس مقدمہ کی سماعت رکھی جس میں اللہ رب العزت کے فضل وکرم سے جماعت اسلامی کی چھ خواتین سرخرو ہوئیں ۔
ساحرلودھی کا وکیل ان خواتین کے دلائل ، حق اور سچ کی طاقت کے آگے آئیں بائیں شائیں کرتا رہا، بلآخر وہ معافی مانگنے پر مجبور ہوا اور اس نے کہا کہ "اب آگے یہ شو آن ائر نہیں ہو گا"
جماعت اسلامی کی ان چھ خواتین محترمہ سعدیہ حمنہ،محترمہ صائمہ افروزملک، محترمہ ثناعالم، محترمہ صائمہ عاصم، محترمہ افسانہ مہر، محترمہ افشاں مراد اور محترمہ شازیہ بدر کے پاس جذبے تھے، وہ ایمانی غیرت سے مالامال تھیں۔ وہ برائی کو دیکھ کر گھروں‌میں نہیں بیٹھی رہیں، بلکہ اٹھیں اور ٹی وی چینل کے مالکان، ان کے وکلا کے مقابل جاکھڑی ہوئیں، انھوں نے پیمرا کے پورے پینل کو اپنے دلائل سے ششدر کردیا۔
سماعت کے بعد ہائ کورٹ کے وکیل جاوید اقبال نے خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ آج مجھے آپ لوگوں کو سن کر آپ پر فخر ہورہا ہےآپ نے ہمارا کام کیا ہے اور آپ جیسی ماوں کے ہاتھ میں ہماری نسل ہوئی تو ہمارا مستقبل بہت شاندار ہے ان شاءاللہ اور یہ کہ میں یہ اقرار کرتا ہون کہ میں وکیل ہوں مگر پھر بھی آج جو کچھ آپ نے بتایا اور جو چیزیں آپ لوگ سامنے لائے وہ مجھے اور جیسے اور بہت سارے لوگوں کو بھی علم نہیں ۔ پیمرا نے مارننگ شوز کو بامقصد بنانے کا کہا

ایک تبصرہ شائع کریں

If you have any doubts, Please let me know

 
Top
close