غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ماہر انجینئرز کی تیار کردہ ٹرین ٹرانسپورٹ سسٹم میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی، کامیاب تجربے نے ذرائع نقل و حمل کی دنیا میں ایک اور نئی راہ کھول دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ابتدائی مگلیو پروٹو ٹائپ گاڑیاں سال 2020 کے اختتام تک تیار کر لی جائیں گی، اگر یہ ٹرین پاکستان میں چلے تو کراچی سے لاہور کا فاصلہ دو گھنٹے سے بھی کم وقت میں طے ہو گا۔

خیال رہے کہ تقریباً دو سال قبل  جاپان نے بھی دنیا کی تیز ترین ریل گاڑی ’مگلیو ٹرین‘ کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔

مقناطیسی طاقت کی حامل یہ ٹرین اپنے ٹریک پر تیرتے ہوئے آگے کی طرف سفر کرتی ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے یہ ٹرین ہوا میں معلق ہوکراڑرہی ہے۔

ریل گاڑی پر سوار مسافروں کا کہنا تھا کہ اس ٹرین میں بیٹھ کر سفر ہوائی جہاز جیسا معلوم ہوتا ہے۔
-------------------------------------------------

ایک تبصرہ شائع کریں

If you have any doubts, Please let me know

 
Top
close