چکوال(عبدالغفورمنہاس)مقامی صحافی اور نجی ٹی وی چینل کے نمائندے ڈاکٹر نذیر بٹ کا کیمرہ چھیننے اور فوٹیج ڈیلیٹ کرنے کے واقعہ کے خلاف صحافتی تنظیموں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ اور ذمہ داران کے خلاف اعلیٰ حکام سے کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ریجنل یونین آف جرنلسٹس کا اجلاس زیر صدارت عبدالغفور منہاس منعقد ہوا، جس میں علاقہ بھر سے صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ صحافیوں کی تنظیم الوجود نے بھی اظہار یکجہتی کیا۔ اجلاس کو متاثرہ صحافی ڈاکٹر نذیر بٹ نے بتایا کہ وہ گزشتہ روز ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چکوال میں پائی جانے والی بے ضابطگیوں کی رپورٹ تیار کر رہے تھے کہ ایمرجنسی میں تعینات میڈیکل آفیسر اور تین پرائیویٹ ملازمین جو کہ غیر قانونی طور پر ایمرجنسی میں مریضوں کی مرہم پٹی کر رہے تھے نے انہیں پکڑ لیا اور کیمرہ اور پریس کارڈ چھین لیا۔ بعد ازاں انہیں آدھے گھنٹے تک ایم ایس کے پی اے کے روم میں حبس بے جاء میں رکھا گیا۔ جہاں پر ایچ آر عمار نے کیمرے میں موجود فوٹیج ڈیلیٹ کر دی اور نازیبا الفاظ استعمال کیے۔ اجلاس میں مذکورہ کاروائی کی شدید مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ ذمہ داران کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے۔ اس موقع پر دس رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں عبدالغفور منہاس، یٰسین چوہدری، ریاض بٹ، نبیل انور ڈھکو، علی خان، ریاض انجم، فیصل اعوان، مرتضیٰ انجم ملک اور دیگر شامل ہونگے۔ کمیٹی جمعہ کے روز ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرہسپتال سے ملاقات کریگی اور اپنا احتجاج ریکارڈ کروائے گی اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی نہ ہونے کی صورت میں احتجاجی لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ریجنل یونین آف جرنلسٹس عبدالغفور منہاس نے کہا کہ مقامی صحافیوں کو فرائض کی بجاء آوری سے روکنا کسی صورت میں بھی درست نہیں اور یہ قابل مذمت اقدام ہے۔ڈاکٹر نذیر بٹ کے ساتھ ہونیوالی زیادتی پر صحافی برادری خاموش نہیں بیٹھے گی۔

یہ خبر بھی پڑھیں:
چکوال:چکوال سٹیزن فورم نے مقامی صحافی ڈاکٹر نذیر بٹ کے ساتھ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرہسپتال چکوال میں ہونے والی زیادتی پر شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ نذیر بٹ کے ساتھ زیادتی میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری طور پر کاروائی عمل میں لائی جائے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

If you have any doubts, Please let me know

 
Top
close