مٹی کے برتنوں سے اسٹیل اور پلاسٹک کے برتنوں تک اور پھر کینسر کے خوف سے دوبارہ مٹی کے برتنوں تک آجانا، انگوٹھا چھاپی سے پڑھ لکھ کر دستخطوں  پر اور پھر آخرکارانگوٹھا چھاپی  پر آجانا، پھٹے ہوئے سادہ کپڑوں سے صاف ستھرے اور استری شدہ کپڑوں پر اور پھر فیشن کے نام پر اپنی پینٹیں پھاڑلینا، زیادہ مشقت والی زندگی سے گھبراکر پڑھنا لکھنا اور پھر پی ایچ ڈی کرکے واکنگ ٹریک پر پسینے بہانا، قدرتی غذاؤں سے پراسس شدہ کھانوں  پر اور پھر بیماریوں سے بچنے کے لئے دوبارہ قدرتی کھانوں  پر آجانا، پرانی اور سادہ چیزیں استعمال کرکے ناپائدار برانڈڈ آئٹمز پر اور آخر کار جی بھرجانے پر پھر  پر اِترانا، بچوں کو جراثیم سے ڈراکر مٹی میں کھیلنے سے روکنا اور ہوش آنے پر دوبارہ قوتِ مدافعت بڑھانے کے نام پر مٹی سے کھلانا ۔ ۔ ۔ ۔ لہو گرم رکھنے کا ہے اک بہانہ ۔ ۔ ۔ ۔ 
!  اسکی اگر تشریح کریں تو یہ بنے گی کہ ٹیکنالوجی نے صرف یہ ثابت کیا ہے کہ مغرب نے تمہیں جو دیا اس سے بہتروہ تھا جو تمہارے دین نے اور تمہارے کلچر نے دیا۔۔۔!!!

ایک تبصرہ شائع کریں

If you have any doubts, Please let me know

 
Top
close