چکوال(عبدالغفورمنہاس)ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چکوال کو پرائیویٹ شعبہ کے حوالے کرنے کا آغاز کر دیا گیا۔ ابتدائی طور پر ہسپتال کی لیبارٹری کو پرائیویٹ کر دیا گیا ہے اور اسلام آباد ڈائیگناسٹک سنٹر کا عملہ آئندہ اڑتالیس گھنٹوں کے دوران ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرہسپتال چکوال پہنچ جائے گا جہاں پر بھاری فیسوں کے ساتھ غریب مریضوں کے ٹیسٹ کیے جائیں گے اور یوں خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کا مفت طبی سہولیات کی فراہمی کا دعویٰ خود بخود غلط ثابت ہوگا۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چکوال کی کلینکل لیبارٹری کو مکمل طور پر پرائیویٹ کر دیا گیا ہے اور اسلام آباد ڈائیگناسٹک سنٹر(IDC)نے لیبارٹری کا نظم و نسق سنبھال لیا ہے آئندہ اڑتالیس گھنٹوں کے دوران عملہ باقاعدہ طور پر چکوال پہنچے گا ۔بااعتماد ذرائع کے مطابق ہیپاٹائٹس سی کے ٹیسٹ کی فیس آٹھ سو روپے،ہیپاٹائٹس بی چار سو روپے ،بلڈ سی پی کی فیس دو سو روپے ،بی ایس آر کی فیس تین سو روپے اور اسی طرح دیگر ٹیسٹوں کی بھی بھاری فیسیں مقرر کی گئی ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چکوال کی تعمیر نو کا کام مکمل ہونے کے بعد مکمل طور پر اسے نجی شعبہ کے حوالے کیا جائے گا۔دریں اثناء چکوال سٹیزن فورم نے ہسپتال کی لیبارٹری کو پرائیویٹ کیے جانے کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت پنجاب کی غریب عوام کو صحت اور تعلیم کی سہولتوں کی فراہمی کے نعرے غلط ثابت ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ سٹیزن فورم کا ہنگامی اجلاس جمعرات کے روز منعقد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین عامر نوید قاضی نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی لیبارٹری کو پرائیویٹ کیے جانے کا فیصلہ قابل مذمت ہے اور اس سے غریب عوام سے علاج کی سہولت چھین لی گئی ہے ،انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کیسے خادم اعلیٰ ہیں جو عوام کو صحت کی مفت سہولیات کی فراہمی کی بجائے الٹا ڈبل ریٹ وصول کر رہے ہیں۔ عامر نوید قاضی نے کہا کہ صحت کی سہولیات کی فراہمی کسی بھی ریاست کے بنیادی فرائض میں شامل ہوتی ہے مگر ہمارے یہاں گنگا الٹی بہتی ہے ،عامر نوید قاضی نے چکوال کے اراکین اسمبلی کی پراسرار خاموشی کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ مقامی ایم پی اے اور ایم این اے نئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چکوال کے قیام کی باتیں کر رہے ہیں جس کا کوئی مقصد نہیں، عوام کی چمڑی ادھیڑنے کے لیے اگر ایک اور ہسپتال بنانا ہے تو اس کی کیا ضرورت ہے۔ عامر نوید قاضی نے اراکین اسمبلی سے مطالبہ کیا کہ وہ غریب عوام کی حالت زار پر رحم کریں اور صحت کی سہولتوں کی فراہمی مت چھینیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

If you have any doubts, Please let me know

 
Top
close