اسمارٹ فون مارکیٹ اس وقت تیزی سے ڈیولپ ہورہی ہے اور بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کی ذد میں ہے۔ تمام بڑے اسمارٹ فون برانڈ صارفین کے لئے ہر روز نت نئی ٹیکنالوجیز پیش کر رہے ہیں۔ اس میدان میں بڑے پیمانے پر تحقیق کی جارہی ہے جس سے اسمارٹ فونز میں جدت آتی جارہی ہے۔
جب یہ فون بن کر آپ کے ہاتھ میں آتے ہیں، تو آپ ان کی ظاہری شکل و صورت ، ڈیزائن، خوبیاں اور فیچر دیکھ کر متاثر ہوجاتے ہیں۔ لیکن کبھی آپ نے سوچا ہے کہ آخر یہ اسمارٹ فون بنتے کیسے ہیں؟
یہاں ہم آپ کو اسمارٹ فونز کے بارے میں مختصراً بتائیں گے کہ یہ کن مراحل سے گزر کر آپ کے ہاتھوں میں پہنچتے ہیں۔

تصوراتی (Concept) ڈیزائن

یہ کسی بھی اسمارٹ فون کی تیاری کا سب سے پہلا مرحلہ ہے۔ کانسیپٹ ڈیزائن میں نئے فون کے اسکیچ بنائے جاتے ہیں۔ اس کے مختلف حصوں کی الگ الگ ڈرائنگ تیار کی جاتی ہے ۔ اس کے انٹرفیس اور فیچرز کے بھی اسکیچ بنائے جاتے ہیں۔ اس مرحلے پر یہ بھی طے کیا جاتا ہے کہ فون کو کس طرح کے میٹریل سے بنایا جائے گا۔ آیا یہ مکمل پلاسٹک کا ہوگا، مکمل دھاتی ہوگا یا پھر پلاسٹک، گلاس اور دھات کے ملاپ سے بنایا جائے گا۔ میٹریل کی بنیاد پر ہی یہ بھی طے ہوجاتا ہے کہ اس فون کا وزن کتنا ہوگا۔
مسابقت کے موجودہ دور میں اسمارٹ فون کا منفرد نظر آنا بے حد ضروری ہے۔ اس لیے تصوراتی ڈیزائن کے مرحلے پر بہت توجہ دی جاتی ہے ۔ کسی فون کی ظاہری شکل و صورت اور اس میں استعمال کیا گیا میٹریل اس کی فروخت اور مقبولیت میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔
اسی مرحلے کے دوران یہ بھی طے کرلیا جاتا ہے کہ فون کا رنگ کیسا ہوگا اور اس کا سائز کیا ہوگا۔الغرض، فون کی مکمل ظاہری شکل و صورت کو تصوراتی ڈیزائن کے تحت تقریباً حتمی طور پر طے کرلیا جاتا ہے۔

پروٹوٹائپ

ڈیزائن کے فائنل ہوجانے کے بعد فون کا پروٹو ٹائپ یا نمونہ تیار کیا جاتا ہے۔ پروٹوٹائپ کسی بھی آلے کی بالکل ابتدائی شکل ہوتی ہے۔ اسے بنانے کا مقصد یہ ثابت کرنا ہوتا ہے کہ جو آلہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، وہ عملی طور پر بنانا ممکن ہے۔ اسمارٹ فون کا ابتدائی پروٹوٹائپ ناقابل استعمال ہوتا ہے۔ اس دوران بھی ڈیزائن میں ضروری تبدیلیاں کی جاسکتی ہیں۔ اس مرحلے پر کام انجینئرز کے سپرد کیا جاتا ہے جو اس بات کا فیصلہ کرتے ہیں کہ فون میں کون کون سے آلات اور کیسے لگانے ہیں۔ اسی مرحلے کے دوران ایک اور ٹیم اسمارٹ فون کے لیے سافٹ ویئر کی تیاری میں مصروف ہوتی ہے۔ اس مرحلے کی بھی اپنی اہمیت اور ضرورت ہے کیونکہ کسی فون کا صرف ہارڈ ویئر ہی نہیں، بلکہ سافٹ ویئر بھی بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ اسمارٹ فون کے بیشتر نئے فیچر صرف ہارڈ ویئر نہیں، بلکہ سافٹ ویئر پر منحصر ہوتے ہیں۔ سافٹ ویئر کی تیاری میں اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ جو نیا ہارڈ ویئر اسمارٹ فون میں استعمال کیا جارہا ہے، وہ سافٹ ویئر کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے۔
اس کے بعد ایک حتمی پروٹو ٹائپ تیار کیا جاتا ہے جو قابل استعمال ہوتا ہے۔ اس مرحلے کے اختتام پر نئے فون کو بڑے پیمانے پر تیار کرنے کے لیے پروڈکشن کا طریقہ کار طے کیا جاتا ہے۔
کمپونینٹس کی تیاری
اس کے بعد اسمارٹ فون کے مختلف کمپونیٹس تیار کیے جاتے ہیں۔ فون کے کچھ حصے فون تیار کرنے والی کمپنی خود اپنی پروڈکشن لیب میں بناتی ہے جبکہ کچھ حصے دوسری کمپنیوں سے خریدے جاتے ہیں۔ دوسری کمپنیوں سے خرید کر فون بنانے کی تکنیک کو  مونٹیج بھی کہا جاتا ہے۔ یہ بنیادی طور پر فلم ایڈیٹنگ کی ایک تکنیک ہے جس میں کسی فلم کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں شوٹ کیا جاتا ہے اور پھر انہیں آپس میں اس طرح جوڑا جاتا ہے کہ وہ ایک ہی شوٹ لگتا ہے۔
ایپل آئی فون کی بات کریں تو اس کی ڈسپلے یا اسکرین اور میموری کو جنوبی کوریا میں بنایا جاتا ہے۔ پروسیسر کے لیے میٹریل منگولیا سے آتا ہے جبکہ جائرو اسکوپ ایک فرنچ اٹالین کمپنی بناتی ہے۔ جبکہ تمام حصے چین میں آپس میں جوڑ کر آئی فون تیار کیا جاتا ہے۔
دیگر کمپنیاں مثلاً ایچ ٹی سی، گوگل بھی مکمل فون خود تیار کرنے کے بجائے دیگر کمپنیوں سے پرزہ جات خرید کر فون تیار کرتی ہیں۔
ایسا وقت بچانے کے لیے بھی کیا جاتا ہے کیونکہ اگر تمام پرزہ جات ایک ہی کمپنی تیار کرے تو اس میں کافی وقت صرف ہوگا۔
ٹچ حساسیت
اسمارٹ فون کے جس حصے کو سب سے زیادہ توجہ کی ضرورت ہوتی ہے وہ اس کی اس کی ٹچ اسکرین ہے۔ فون جتنا ہی اعلیٰ کیوں نہ ہو، اگر اس کی ٹچ اسکرین صحیح کام نہیں کرتی تو فون بھی بیکار ہی ہے۔ فون کی ٹچ حساسیت یا  کو چیک کرنے کے لئے خصوصی مشینوں کے ذریعے اس پر 10 ہزار سے زیادہ بار تمام طرح کے ٹچ کیے جاتے ہیں۔ ایسا کرنے سے ٹچ اسکرین میں اگر کوئی مسئلہ ہو تو وہ سامنے آجاتا ہے۔

فون کے انٹرنل فیچر

فون تیار ہونے کے بعد اس کی انٹرنل فیچرز جیسے وائی فائی، بلیو ٹوتھ، موبائل سم وغیرہ کی جانچ کی جاتی ہے کہ آیا وہ مناسب طریقے سے کام کررہے ہیں یا نہیں۔ اس کے لئے فون ایک باکس میں رکھا جاتا ہے، جس میں فون اس طرح کی تمام ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔
ان تمام مراحل سے گزرنے کے بعد فون کی بڑی سخت جانچ پڑتال کی جاتی ہے تاکہ فون میں کوئی بھی نقص باقی نہ رہے۔ صرف معیار پر پورا اترنے والے اسمارٹ فون ہی فروخت کے لیے پیش کیے جاتے ہیں۔ جبکہ باقی اسمارٹ فونز کو ری سائیکل کردیا جاتا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

If you have any doubts, Please let me know

 
Top
close