چوآ سیدن شاہ (ملک عظمت حیات سے ) چوآ سیدن شاہ مائن میں ایک اور حادثہ ایک مزدور جاں بحق ایک زخمی۔ حادثہ مائن میں سیفٹی انتظام نہ ہونے پر بیس میں فال ہونے سے پیش آیا۔ تفصیلات کے مطابق چو آسیدن شاہ کٹاس کول کمپنی ناصر گلی مائن نمبر 11میں غفار احمد ولد نثار احمد سکنہ رتوچھہ اور محمد یوسف ولد ضیا ء الحق سکنہ رتوچھہ کام کر رہے تھے کہ مائن بیس میں دوران کام سیفٹی نہ ہونے سے فال ہو گئی اور ٖغفار احمد ولد نثار احمد سکنہ رتوچھہ موقع پر جاں بحق ہو گیا جبکہ محمد یوسف ولد ضیاء الحق سکنہ رتوچھہ زخمی ہوا۔ 
چوآ سیدن شاہ میں واقع مائنز میں آئے روز حادثات رونما ہو رہے ہیں جس سے جانی نقصان کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے، مائن میں حادثات کی بڑی وجہ سیفٹی انتظامات نہ ہونا ہے قانون کے مطابق مائن میں لیبر کو کام کے لئے بھیجنے سے پہلے روزانہ کی بنیاد پر مائن کو چیک کیا جاتا ہے کہ مائن میں آکسیجن، ہوا کا نظام اور دیگر سپورٹ وغیرہ کا نظام درست ہے اس کے بعد لیبر کو کام کے لئے بھیجا جاتا ہے لیکن چوآ سیدن شاہ میں مائنز پر ایسے قانون کی پاسدار ی نہیں کی جاتی مائن انسپکٹر جب بھی مائن پر وزٹ کرتا ہے تو ہر مائن سے رشوت لیکر واپس لوٹ جاتاہے۔ اور اس مائن کو سیفٹی کے لحاظ سے اوکے کر دیتا ہے جسکی بدولت آئے روز ایسے حادثات رونما ہو رہے ہیں۔
اس کے علاوہ چوآ سیدن شاہ میں حادثات کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ مائن پر ٹھیکیداری نظام ہے یعنی ایک بندہ اپنے نام پر مائن یا ایریا ایشو کرواتا ہے اور اسے کسی اور ٹھیکیدار کے حوالے کر کے خود کمیشن وصول کرتا ہے جبکہ ٹھیکیدار سارا کام سنبھالتا ہے۔  وزیر اعظم عمران خان،وزیر اعلیٰ پنجاب، وزیر معدنیات اور چیف انسپکٹوریٹ آف مائنز چوآ سیدن شاہ میں قائم غیر قانونی مائنز کے خلاف کریک ڈاؤن کریں اور مائن انسپکٹر کو پابند بنائیں کہ وہ تمام مائنزمیں سیفٹی کے نظام کو یقینی بنوائے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

If you have any doubts, Please let me know

 
Top
close