![]()
22مئی کے روز پی آئی اے کی پرواز میں جاں بحق ہونے والے97 مسافروں میں پاکستانی فیشن ماڈل زارا عابد بھی شامل تھیں،زارا عابد بہترین ماڈل اور شوبز انڈسٹری میں نمایاں مقام رکھتی تھیں۔ ان کی وفات کے بعد سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث کا آغاز ہو گیا ہے،آیا کہ ماڈل زارا عابد جنت میں جائیں گی یا دوزخ میں؟
یقین نہیں آتا کہ ہم ایسے معاشرے کا حصہ ہیں جہاں کسی مرنے والے کو بھی نہیں بخشا جاتا اور یہ بحث کی جاتی ہے کہ اس کو جنت کا سرٹیفیکیٹ دیا جائے یا اس کو دوزخ میں جلنے کیلئے چھوڑ دیا جائے۔
سوشل میڈیا پر ایک طبقے کا خیال ہے کہ رمضان المبارک میں جمعہ کے روز مرنے والا مسلمان جنت میں جائے گا جبکہ ایک طبقہ یہ سوچتا ہے کہ ہر چیز سے ماورا مرنے والے کے قول فعل کو دیکھا جانا چاہیے اور ان کے مطابق ماڈل زارا عابد ماڈلنگ کے شعبے سے وابستہ تھیں اور وہ باپردہ نہیں تھیں تو اس لیے ان پر تنقید کی جا رہی ہے۔
حالانکہ یہ سوچنا بھی بہت عجیب لگتا ہے کہ اپنے اعمال کو چھوڑ کر آپ کو کسی دوسرے کے جنت یا دوزخ میں جانے سے کیا مطلب ہو سکتا ہے۔ انٹرنیٹ پر ٹرولنگ کرنے والوں نے زارا عابد کی موت کو2 دن بھی نہیں گزرنے دیئے اور نئی بحث کو ہوا دے دی ہے۔ مگر اس سے ان لوگوں کا مقصد صرف چند لائیک اور کمنٹس لینا ہے۔
کچھ ٹی وی چینل زارا کی موت کی خبر کیلئے ایک مخصوص تصویر استعمال کر رہے ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر ماڈل کے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے اٹھا کر تصاویر استعمال کر کے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،کچھ لوگ یہ تک کہہ رہے ہیں کیونکہ ایک طوائف کو صرف کتے کو پانی پلانےکے اجر پر جنت بھیج دیا گیا تھا اس لیے ماڈل سے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
کچھ صارفین کو یقین ہے کہ وہ اپنے انسٹاگرام پر ایک تصویر کی بنیاد پر جہنم میں جائیں گی۔
مگر ان تنقید کرنے والوں کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کا رویہ لائق تحسین ہے جنہوں نے کبھی نہ کبھی ماڈل کے ساتھ کام کیا یا ان کو ذاتی طور پر جانتے ہیں، ان کے مطابق ماڈل زارا عابد انتہائی عاجزی پسند اور پیشہ ورانہ مہارت رکھتی تھیں وہ اپنے اردگرد کے لوگوں کا بہت خیال رکھتی تھیں جبکہ ماڈل کے خلاف باتیں کرنے والوں میں سے زیادہ تر وہ لوگ ہیں جو ان کو بالکل نہیں جانتے تھے ان کا کام صرف تنقید ہے اور کچھ نہیں۔
|
|---|
-------------------------------------------------


ایک تبصرہ شائع کریں
If you have any doubts, Please let me know